مہر خبررساں ایجنسی نے پاکستانی میڈیا کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ وفاقی ٹیکس محتسب کے کوآرڈینیٹر مہر کاشف یونس نے کہا ہے کہ ایرانی وزیر خارجہ کے دورہ پاکستان سے علاقائی اقتصادی انضمام، اقتصادی تعاون کے مزید مواقع کی تلاش اور تجارتی تعلقات کو فروغ دینے میں مدد ملے گی۔
اتوار کو یہاں شاہد نذیر کی قیادت میں صنعتکاروں کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس طرح کی اعلیٰ سطح کی سرگرمیوں سے تجارتی معاہدوں اور دو طرفہ تجارتی و اقتصادی تعلقات کو مضبوط بنانے میں مدد ملتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور ایران کے درمیان تجارتی تعلقات کی ایک طویل تاریخ ہے جو توانائی، زراعت اور مینوفیکچرنگ جیسے مختلف شعبوں میں دو طرفہ تجارت کا احاطہ کرتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایران اس وقت پاکستان کو 144 میگاواٹ بجلی برآمد کر رہا ہے اور پاکستان میں بجلی کے منصوبوں کی تکمیل کے بعد اس کے دگنا ہونے کی توقع ہے جبکہ ایران پاکستان کو 500 میگاواٹ بجلی برآمد کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ تازہ ترین اعدادوشمار کے مطابق مارچ تک ایران اور پاکستان کے درمیان سالانہ تجارت تقریباً 2.4 بلین ڈالر تک پہنچ گئی ہے جس میں ایران کی پاکستان کو برآمدات تقریباً 1.8 بلین ڈالر ہیں۔ مہر کاشف یونس نے کہا کہ دونوں ممالک کو سرحد کے ساتھ رہنے والے لوگوں کے درمیان آزادانہ تجارت کے لیے مزید بڑی بارڈر مارکیٹوں کے قیام پر کام کرنا چاہیے جبکہ پوری بارڈر بیلٹ پر سمگلنگ کے خاتمہ کیلئے بھی سخت اقدامات کی ضرورت ہے۔
آپ کا تبصرہ